بہت ہیں میکدے میں لڑکھڑانے جھومنے والے
وقارِ لغزشِ پیرِ مغاں کچھ اور ہوتا ہے
Related posts
-
قابل اجمیری
نہیں یہ ہوش کہ کیونکر ترے حضور آیا بس اتنا یاد ہے ٹھکرا دیا تھا دنیا... -
بیدل حیدری
خول چہروں پہ چڑھانے نہیں آتے ہم کو گاؤں کے لوگ ہیں ہم شہر میں کم... -
بیدل حیدری
ہو گیا چرخِ ستم گر کا کلیجا ٹھنڈا مر گئے پیاس سے دریا کے کنارے بچے