ارشد عباس ذکی… آنکھ سے اشک بہاتے ہیں دعا کرتے ہیں

آنکھ سے اشک بہاتے ہیں دعا کرتے ہیں
ہم فقیر آتے ہیں، جاتے ہیں، دعا کرتے ہیں

جو نئے لوگ محبت کی طرف آتے ہیں
ان کو ہم راہ دکھاتے ہیں دعا کرتے ہیں

لوگ تو ہاتھ اٹھاتے ہیں ستم کرنے کو
ہم اگر ہاتھ اٹھاتے ہیں دعا کرتے ہیں

دوست آباد رہیں اور عدو شاد رہیں
ہاتھ زخموں کو لگاتے ہیں دعا کرتے ہیں

ہم سے درویش صفت خاک نشیں لوگ زکی
راہ سے سنگ ہٹاتے ہیں دعا کرتے ہیں

Related posts

Leave a Comment