بانی ۔۔۔۔۔ رنگ لپک سے عاری جسم، ادا سے خالی

رنگ لپک سے عاری جسم، ادا سے خالی
یہ کیسی بستی ہے، عکسِ ہَوا سے خالی

یوں نکلا ہوں گھر سے، گھر کے ہر منظر سے
کچھ ٹوٹے اوپر سے، ہونٹ دُعا سے خالی

پچھلے پہر نے بڑھ کر میری چیخ سمیٹی
کاسۂ شب تھا شاید ایک صدا سے خالی

اب کے چلی وہ آندھی، لمحۂ روشن غائب
دن سنگھرش سے عاری، رات خدا سے خالی

Related posts

Leave a Comment