تمھیں یہ کیسی شکایتیں ہیں … یوسف خالد

تمھیں یہ کیسی شکایتیں ہیں؟
…………….
تمھی بتاؤ
کہ تم سے میں نے
سلگتے لمحوں،بکھرتے خوابوں
شکستہ جذبوں کی بات کی ہے!
تمھی بتاؤ
کہ میں نے اپنے سفر کی ساری صعوبتوں میں
تمہاری زلفوں
تمہاری آنکھوں
تمہارے عارض سے بھول کر بھی
خراج مانگا ہے رتجگوں کا ۔۔۔
مرے لیے تو یہی بہت ہے
کہ میں،سفر میں نہیں ہوں تنہا
مرے شریکِ سفر ہو تم بھی
مجھے یقیں ہے
کہ عمر بھر میں
بدن کی ساری تھکن اٹھائے
سفر کی ساری صعوبتوں میں
تمہارے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر
یونہی شریکِ سفر رہوں گا
تمہیں یہ کیسی شکایتیں ہیں ؟

Related posts

Leave a Comment