سورج گرہن ۔۔۔ عاصم خورشید

سورج گرہن

۔۔۔۔۔۔۔۔
چاند کی اوٹ سے سورج ہم کو جھانک رہا تھا
اُس کے سر کا، ست رنگی کرنوں کا تاج
انوکھا تھا

ہم نے بھی تو چاند کی اوٹ سے دیکھا
جانے کتنے برسوں میں کل
اُس نے
چاند کی اوٹ میں چُھپ کے
پسینہ اپنی جبیں سے پونچھا

تُو تو مسلسل
بِنا اوٹ کے
روزِ الست سے مجھ کو دیکھ رہا ہے
میں نے بھی کل
بِنا دھوپ کے دن میں
پسینہ اپنی جبیں سے پونچھا

Related posts

Leave a Comment