تُو سُنا تیرا کام وام ہے ٹھیک
اِس طرف سب غلط ہے، نام ہے ٹھیک
اتنے دن ہوگئے ہیں فون پہ فون
یار ملتے ہیں ، کل کی شام ہے ٹھیک
مرے بارے سبھی یہی کہیں گے
آدمی ٹھیک نئیں ، کلام ہے ٹھیک
میرے صیاد بیچ دے مجھ کو
جیسا میں ہوچکا ہوں ، دام ہے ٹھیک
چھوڑ یار اُس کی بات کیا کرنی
چھوڑ دینا ہی انتقام ہے ٹھیک