آسناتھ کنول ۔۔۔ چل پڑتے ہیں نیند میں بھی

چل پڑتے ہیں نیند میں بھی
پھر اک خواب کے آنے تک

تکیہ بھیگا رہتا ہے
تیرا راز چھپانے تک

آس کی کھڑکی کھلتی ہے
کوئی بات سنانے تک

سائے چلتے رہتے ہیں
اک چہرہ اپنانے تک

دریا چاند ستارا میں
سب ہیں آنے جانے تک

دل پر چوٹ کا حاصل بھی
بس اک پیار جتانے تک

خواب کو زندہ رکھا ہے
ظالم تیرے آنے تک

Related posts

Leave a Comment