جمال احسانی

پرندے سرِ شاخ پیوند ہیں
شجر جنگلوں میں نظر بند ہیں

ہمیں لوگ ہوتے تھے آئینہ گر
ہمیں لوگ آئینہ پابند ہیں

جنھیں ہونا تھا میری پوشاک پر
مرے رزق پر سب وہ پیوند ہیں

کوئی شب میں رستہ سُجھاتا نہیں
سروں پر ستارے بھی ہر چند ہیں

ہمیں بھی، جمال! ایسی جلدی نہیں
کبھی تو کھلیں گے جو دَر بند ہیں

Related posts

Leave a Comment