شاہد فرید … آنکھ جل تھل ہوئی جو ٹوٹے خواب

آنکھ جل تھل ہوئی جو ٹوٹے خواب
دل کی دہلیز پہ ہیں پھوٹے خواب

آئنہ بھی سوال کرتا ہے
کیوں دکھائے تھے خود کو جھوٹے خواب

بس تذبذب رہا محبت میں
بس اسی کشمکش میں چھوٹے خواب

خواہشیں تھیں بہت سی بچپن میں
پیارے پیارے سے بوٹے بوٹے خواب

کس نے نیندیں حرام کیں شاہد  
کون ہے جس نے آ کے لوٹے خواب

Related posts

Leave a Comment