شاہد فرید ۔۔۔ خود کو وحشت میں ڈال لیتے ہیں

خود کو وحشت میں ڈال لیتے ہیںلوگ اندیشے پال لیتے ہیں کیوں لڑائی کریں محبت پرقرعۂ  فال ڈال لیتے ہیں چوم لوں تم کو دل کرے اکثرخود کو لیکن سنبھال لیتے ہیں تھوڑی فرصت کے آج کل دن ہیںگھر کو اب دیکھ بھال لیتے ہیں ہجر کا زخم بھرنے میں دیکھیںوقت کیا ماہ و سال لیتے ہیں ذہن و دل جب الجھتے ہیں شاہدسوچ شعروں میں ڈھال لیتے ہیں

Read More

شاہد فرید … آنکھ جل تھل ہوئی جو ٹوٹے خواب

آنکھ جل تھل ہوئی جو ٹوٹے خوابدل کی دہلیز پہ ہیں پھوٹے خواب آئنہ بھی سوال کرتا ہےکیوں دکھائے تھے خود کو جھوٹے خواب بس تذبذب رہا محبت میںبس اسی کشمکش میں چھوٹے خواب خواہشیں تھیں بہت سی بچپن میںپیارے پیارے سے بوٹے بوٹے خواب کس نے نیندیں حرام کیں شاہد  کون ہے جس نے آ کے لوٹے خواب

Read More

شاہد فرید … وقت انسانیت پہ بھاری ہے

وقت انسانیت پہ بھاری ہے عالمِ ہو ہے ، خوف طاری ہے دو قدم ہم کہ چل نہیں سکتے اور زمانے کی دوڑ جاری ہے آستینوں میں سانپ پلتے ہیں شہر میں ہر سو مارا ماری ہے نان و نفقہ کو ڈھونڈنے نکلیں کچھ ہماری بھی ذمہ داری ہے ٹوٹے پھوٹے خیال و خواب لیے جیسے تیسے ہی شب گزاری ہے اب کے بچنا محال ہے شاہد اب کے دشمن کا وار کاری ہے

Read More

مجید امجد کی نظم نگاری ۔۔۔ شاہد شیدائی

مجید امجد کی نظم نگاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجید امجد کا شعری اطلس دھرتی کے تار و پود سے تیار ہوا ہے جس کی ملائمت اَور سوندھے پن نے ہر طرف اپنا جادو جگا رکھا ہے۔ اُن کی لفظیات اَور اِمیجری میں ہمارے اِرد گرد پھیلے شہروں‘ کھیتوں کھلیانوں‘ جنگلوں‘ پہاڑوں‘ میدانوں‘ دریاؤں اَور سبزہ زاروں کی خوشبو کچھ اِس انداز سے رچی بسی ہے کہ تخلیقات کا مطالعہ کرتے وقت قاری کو اپنا پورا وجود مہکتے ہوئے محسوس ہوتا ہے۔ مجید امجد نے اگرچہ غزل بھی کہی مگر اُن کی اصل…

Read More

شاہد فرید

ترکِ تعلقات کا کب شوق تھا ہمیں حالات ہی کچھ ایسے تھے، مجبور ہو گئے

Read More

کاسہ اُٹھائے پھرتے ہیں خیرات کے لیے ۔۔۔ شاہد فرید

کاسہ اُٹھائے پھرتے ہیں خیرات کے لیے کرنا ہے کچھ تو اب گزر اوقات کے لیے پابند کر دیا ہے محبت کے کھیل نے اب اِذن چاہیے ترا  ہر بات کے لیے کیا خوب جا نتا ہے طبیعت مری عدو مجھ سے کمک وہ مانگے مری مات کے لیے انکار کرتے کرتے اچانک پلٹ گیا آمادہ ہو گیا وہ ملاقات کے لیے صحرا بھی میرے ساتھ دعا میں ہوا شریک اُٹھے ہیں ہاتھ جب مرے برسات کے لیے پھر اس کے بعد وہ نہیں آیا کہیں نظر شاہد ہمارا ساتھ…

Read More

خواب زار ۔۔۔ ڈاکٹر غافر شہزاد

خواب زار ۔۔۔۔۔۔۔ خواب زار ۔۔۔شاہدفرید کا اولین مجموعہ کلام ہے اور اس مجموعے کی اشاعت کے سلسلے میں ہی مَیں نے اسے قدرے قریب سے دیکھا ہے۔ سیدھا سادا بھلا سا نوجوان جس کی آنکھوں میں اولیں محبتوں کی جلتی بجھتی چنگاریاں روشن ہیں ۔ محبتیں کرنے والے لوگ یونہی دھیمے کیوں ہوتے ہیں ، اِن کی آواز اور لحن میں احساسِ زیاں نہیں ہوتا۔ اِن کی مٹھی سے زندگی ریت کی طرح مسلسل گرتی رہتی ہے مگر وہ مٹھی خالی ہو جانے سے بے خبر ریت میں روشن…

Read More

پہلی دُھوپ ۔۔۔۔ انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور کے شعراء کا منتخب کلام (1997ء)

پہلی دھوپ ۔۔۔۔ انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور کے شعراء کا منتخب کلام DOWNLOAD

Read More