احمد ندیم قاسمی

اک بار بگڑ کر جو تری بزم سے اٹھوں پھر آ کے ترے پاس نہ لوں اپنی خبر تک

Read More

احمد ندیم قاسمی

جو چہرہ سامنے آیا، وہ سامنے ہی رہا زوالِ عمر کے دن کتنے خوبصورت ہیں

Read More

اختر حسین جعفری ۔۔ احمد ندیم قاسمی

Read More

احمد ندیم قاسمی

لچک سی جیسے لچکتی ہوئی صدا میں پڑے تِرا خرام جو دیکھا تو بَل ہوا میں پڑے

Read More

احمد ندیم قاسمی

سجدہ، اظہارِ ماندگی ہی تو ہے سانس پھولی تو لَو خدا سے لگی

Read More

احمد ندیم قاسمی ۔۔۔ پھر بھیانک تیرگی میں آگئے

پھر بھیانک تیرگی میں آگئے ہم گجر بجنے سے دھوکا کھا گئے ہائے خوابوں کی خیاباں سازیاں آنکھ کیا کھولی، چمن مرجھا گئے کون تھے آخر جو منزل کے قریب آئنے کی چادریں پھیلا گئے کس تجلی کا دیا ہم کو فریب کس دھندلکے میں ہمیں پہنچا گئے اُن کا آنا حشر سے کچھ کم نہ تھا اور جب پلٹے قیامت ڈھا گئے اک پہیلی کا ہمیں دے کر جواب ایک پہیلی بن کے ہر سو چھا گئے پھر وہی اختر شماری کا نظام ہم تو اس تکرار سے اکتا…

Read More

انسان ۔۔۔ احمد ندیم قاسمی

انسان ۔۔۔۔۔ خدا عظیم، زمانہ عظیم، وقت عظیم اگر حقیر ہے کوئی یہاں تو صرف ندیم وہی ندیم، وہی لاڈلا بہشتوں کا وہی ندیم، جو مسجود تھا فرشتوں کا وہ جس نے جبر سے وجدان کو بلند کیا وہ جس نے وسعتِ عالم کو اِک زقند کیا وہ جس نے جرمِ محبت کی جب سزا پائی تو کائنات کے صحراؤں میں بہار آئی وہ جس نے فرش کو بھی عرش کا جمال دیا وہ جس نے تند عناصر کو ہنس کے ٹال دیا بڑھا تو راہیں تراشیں، رُکا تو قصر…

Read More

احمد ندیم قاسمی

حسن کا فرض ہوا کرتی ہے آرائشِ حسن صبح کیا کرتی ہے ہر روز سنورنے کے سوا

Read More

ندیم خطوط ۔۔۔ بنام حامد یزدانی

ندیم خطوط ۔۔۔ بنام حامد یزدانی Download

Read More

احمد ندیم قاسمی

کون جگ میں ترا ہم سر دیکھے کوئی اس دھند میں کیوں کر دیکھے عمر بھر ایک ترا دھیان رہا یوں تو مہر و مہ و اختر دیکھے آنکھ صرف آنکھ ہے، آئینہ نہیں جو تجھے سامنے پا کر دیکھے تیرے جاتے ہی یہ محسوس ہوا عمر گزری تجھے پل بھر دیکھے دور ہی دور سلگنے والے کاش تو پاس بھی آ کر دیکھے ہم تو تھے حسن کے تاریخ نگار ہم نے قیصر نہ سکندر دیکھے لوگ ماضی کے دھوئیں میں ڈوبے ہم نے گیسوئے معنبر دیکھے نظر آئے…

Read More