دعا ۔۔۔ قمر جمیل

دُعا ۔۔۔ یہ دُعا ہے کوئی گلہ نہیں مرے ہم نشیں! مری زندگی وہ گلاب ہے جو کھلا نہیں مَیں یہ سوچتا ہوں، خدا کرے تجھے زندگی میں وہ سکھ ملے جو کبھی مجھے بھی مِلا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجموعہ کلام: چہار خواب پبلشر: مکتبہ آسی، کراچی اشاعت:  ۱۹۸۵ء

Read More

افضل خان کی غزل ۔۔۔ نوید صادق

افضل خان کی غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عہدِ جدید نے جہاں بہت سی آسانیاں پیدا کیں، وہاں نفسیاتی اُلجھنوں کو بھی جنم دیا، رواروی کو رواج دیا۔ فارسی غزل سے ہوتی ہوئی جو محبت ہماری غزل میں آن داخل ہوئی، اس کو محض ایک روایت یا نقالی نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ایک انسانی تجربہ ہے جو ہر دور میں مختلف رہا ہے۔ اس میں مختلف عوامل دخیل رہے ہیں۔ میر کا عشق، غالب کا عشق، فراق کا عشق اور پھر ہمارے قریب کے عہد میں ناصر کاظمی کا عشق ۔۔۔…

Read More

سیاسی نجومی اور کرونا وائرس ۔۔۔ نوید صادق

میرا پاکستان ۔۔۔۔۔ سیاسی نجومی اور کرونا وائرس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان شاید دنیا کا واحد ملک ہو جس میں ہر شخص ڈاکٹر، ہر فرد انجینئر ، ہر ذی روح ۔۔۔۔ انگریزی کی مشہور کہاوت Jack of all trades but master of none شاید ہم سے بہتر کسی اور قوم پر صادق نہ آتی ہو۔ اب اس کورونا ہی کو لے لیجیے، ریڑھی بان سے سیاست دان تک ۔۔۔ ایک سے ایک نجومی کارگاہِ کورونا میں دخل در نامعقولات کرتا ملے گا۔ یہ شاید ہماری قومی فطرت کا حصہ بن چکا ہے۔…

Read More

خواب زار ۔۔۔ ڈاکٹر غافر شہزاد

خواب زار ۔۔۔۔۔۔۔ خواب زار ۔۔۔شاہدفرید کا اولین مجموعہ کلام ہے اور اس مجموعے کی اشاعت کے سلسلے میں ہی مَیں نے اسے قدرے قریب سے دیکھا ہے۔ سیدھا سادا بھلا سا نوجوان جس کی آنکھوں میں اولیں محبتوں کی جلتی بجھتی چنگاریاں روشن ہیں ۔ محبتیں کرنے والے لوگ یونہی دھیمے کیوں ہوتے ہیں ، اِن کی آواز اور لحن میں احساسِ زیاں نہیں ہوتا۔ اِن کی مٹھی سے زندگی ریت کی طرح مسلسل گرتی رہتی ہے مگر وہ مٹھی خالی ہو جانے سے بے خبر ریت میں روشن…

Read More

عباس رضوی

دُعا کو ہاتھ اُٹھاتے تو لب نہ ہلتے تھے محبتوں پہ ہمیں اعتماد ایسا تھا

Read More

موت کے تعاقب میں ۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹرغافرشہزاد

موت کے تعاقب میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اس وقت دفتر میں تھا کہ جب اسے بیوی نے ٹیلیفون پر اطلاع دی کہ اس کی دس ماہ کی بیٹی کی طبیعت خراب ہے، اور اسے رک رک کر سانس آ رہا ہے۔ یہ خبر اس کے لیے خلاف توقع نہ تھی۔ وہ صبح سے بار بار اپنے موبائل فون کی سکرین کی جانب دیکھتا تھا کہ جب وہ روشن ہو جاتی۔ دو تین ایس ایم ایس اس کے دوستوں کی جانب سے تھے جنھوں نے اسے دو دن بعد آنے والی عید…

Read More

ن-م راشد کے انتقال پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بانی

ن-م راشد کے انتقال پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ رات ہے کہ حرف و ہنر کا زیاں کدہ اظہار اپنے آپ میں مہمل ہوئے تمام اب میں ہوں اور لمحۂ لاہوت کا سفر محوِ دُعا ہوا مرے اندر کوئی فقیر سینے پہ کیسا بوجھ ہے، ہوتا نہیں سُبک ہونٹوں کے زاویوں میں پھنسا ہے– ‘‘خدا خدا‘‘ کیا لفظ ہے کہ جیبھ سے ہوتا نہیں ادا کم زور ہاتھ ہیں کہ نہیں اُٹھتے سُوے بام اظہار اپنے آپ میں زائل ہوئے تمام صرف آنکھ ہے کہ دیکھتی ہے چاند، نصف گول اے خامشی…

Read More