موت کے تعاقب میں ۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹرغافرشہزاد

موت کے تعاقب میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اس وقت دفتر میں تھا کہ جب اسے بیوی نے ٹیلیفون پر اطلاع دی کہ اس کی دس ماہ کی بیٹی کی طبیعت خراب ہے، اور اسے رک رک کر سانس آ رہا ہے۔ یہ خبر اس کے لیے خلاف توقع نہ تھی۔ وہ صبح سے بار بار اپنے موبائل فون کی سکرین کی جانب دیکھتا تھا کہ جب وہ روشن ہو جاتی۔ دو تین ایس ایم ایس اس کے دوستوں کی جانب سے تھے جنھوں نے اسے دو دن بعد آنے والی عید…

Read More

ن-م راشد کے انتقال پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بانی

ن-م راشد کے انتقال پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ رات ہے کہ حرف و ہنر کا زیاں کدہ اظہار اپنے آپ میں مہمل ہوئے تمام اب میں ہوں اور لمحۂ لاہوت کا سفر محوِ دُعا ہوا مرے اندر کوئی فقیر سینے پہ کیسا بوجھ ہے، ہوتا نہیں سُبک ہونٹوں کے زاویوں میں پھنسا ہے– ‘‘خدا خدا‘‘ کیا لفظ ہے کہ جیبھ سے ہوتا نہیں ادا کم زور ہاتھ ہیں کہ نہیں اُٹھتے سُوے بام اظہار اپنے آپ میں زائل ہوئے تمام صرف آنکھ ہے کہ دیکھتی ہے چاند، نصف گول اے خامشی…

Read More