ذوالفقار نقوی … وقت

وقت ……… ٹھنی ہے وقت سے میری برابر سرعت ِ رفتار سے دونوں چلے ہی جا رہے ہیں اپنی راہوں پر، وہ مجھ سے بات کرتا ہے، نہ میں اُس سے کبھی بولا۔ ہوائوں کو لئے سر پر، مرے شانہ بشانہ ، دوڑتا ہے، ناچتا، آنکھیں دکھاتا ہے ۔ مسلسل اُس کی نظریں گھورتی ہیں، ڈھونڈتی ہیں میرے ہاتھوں کو ، کہ جن کے سائے میں ہےٹمٹماتا سا دیا روشن ، نہ جانے کون سا فانوس ہے جس پر ! مگر صدیوں سے روشن ہے رہے گا حشر تک روشن…

Read More

عزیز فیصل ۔۔۔ وقت (مزاحیہ نظم)

وقت (مزاحیہ نظم) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رات کے دو بجے آنکھ کھلنے پہ باذوق سرتاج سے اُکھڑے لہجے میں غصے سے کہنے لگی لکھنوی اہلیہ نامرادا !!!! بھلا شعر گھڑنے کا یہ کونسا وقت ہے؟ شعر سازی کےجھنجھٹ میں پڑتے ہوئے مصرع تر کی ڈھیری کے شمشان پر گلنے سڑنے کا یہ کونسا وقت ہے؟ ضد میں آتے ہوئے، سر کھپاتے ہوئے چاہے غزلوں پہ غزلیں لکھو تم مگر ضد پہ اڑنے کا یہ کونسا وقت ہے؟ "اےلڑاکا بلا! سن مری بھی ذرا چاہے لڑتی جھگڑتی رہے تُو سدا دشمن ِ شعر…

Read More

یوسف خالد ۔۔۔ وقت

وقت ۔۔۔ اک زمانہ تھا جب وقت کی گردشیں اُس کے ہاتھوں میں تھیں اَن گنت دھوپ چھائوں کی رنگینیاں اُس کے لہجے میں تھیں اُس کی باتوں میں تھیں ایک یہ وقت ہے اُس کا اُجلا بدن سر سے پائوں تلک اپنے ماحول کی گرد میں غرق ہے ذلتیں، نفرتیں، اُس کی جھولی میں ہیں وقت اچھے بُرے میں یہی فرق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجموعہ کلام: زرد موسم کا عذاب پبلشر: مکتبہ فکر و خیال، ۱۷۲۔ ستلج بلاک، اقبال ٹاون، لاہور سنِ اشاعت: جولائی ۱۹۹۱ء

Read More

افضل خان کی غزل ۔۔۔ نوید صادق

افضل خان کی غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عہدِ جدید نے جہاں بہت سی آسانیاں پیدا کیں، وہاں نفسیاتی اُلجھنوں کو بھی جنم دیا، رواروی کو رواج دیا۔ فارسی غزل سے ہوتی ہوئی جو محبت ہماری غزل میں آن داخل ہوئی، اس کو محض ایک روایت یا نقالی نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ایک انسانی تجربہ ہے جو ہر دور میں مختلف رہا ہے۔ اس میں مختلف عوامل دخیل رہے ہیں۔ میر کا عشق، غالب کا عشق، فراق کا عشق اور پھر ہمارے قریب کے عہد میں ناصر کاظمی کا عشق ۔۔۔…

Read More

بدل گئی ہے بہت آس پاس کی صورت (غلام حسین ساجد) ۔۔۔۔ نوید صادق

بدل گئی ہے بہت آس پاس کی صورت (دیباچہ: مجموعہ کلام "اعادہ”) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ستر کی دہائی اُردو غزل میں ایک انقلاب کی دہائی ہے۔ ثروت حسین، محمد اظہارالحق اور غلام حسین ساجد اِس انقلاب کے بڑوں میں سے نمایاں نام ہیں۔ثروت حسین نے ایک قلیل عرصۂ شعر میں اپنے انمول اور انمٹ نقوش ثبت کرنے کے بعد موت کو گلے لگا لیا، محمد اظہارالحق کچھ عرصہ بعد تقریباً خاموش ہو گئے۔ اب ان کی کبھی کبھار کوئی غزل نظر پڑتی بھی ہے تو یہی احساس ہوتا ہے کہ وہ ستّر…

Read More

ابرار احمد

میرے پاس کیا کچھ نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے پاس راتوں کی تاریکی میں کھلنے والے پھول ہیں اور بے خوابی دنوں کی مرجھائی روشنی ہے اور بینائی ۔۔۔ میرے پاس لوٹ جانے کو ایک ماضی ہے اور یاد ۔۔۔ میرے پاس مصروفیت کی تمام تر رنگا رنگی ہے اور بے معنویت اور ان سب سے پرے کھلنے والی آنکھ ۔۔۔۔ میں آسمان کو اوڑھ کر چلتا اور زمین کو بچھونا کرتا ہوں جہاں میں ہوں وہاں ابدیت اپنی گرہیں کھولتی ہے جنگل جھومتے ، بادل برستے ، مور ناچتے ہیں میرے…

Read More

عرفان ستار ۔۔۔۔۔ ترے جمال سے ہم رُونما نہیں ہوئے ہیں

ترے جمال سے ہم رُونما نہیں ہوئے ہیں چمک رہے ہیں مگر آئنہ نہیں ہوئے ہیں دھڑک رہا ہے تو اک اسم کی ہے یہ برکت وگرنہ واقعے اِس دل میں کیا نہیں ہوئے ہیں بتا نہ پائیں تو خود تم سمجھ ہی جاؤ کہ ہم بلا جواز تو بے ماجرا نہیں ہوئے ہیں ترا کمال کہ آنکھوں میں کچھ، زبان پہ کچھ ہمیں تو معجزے ایسے عطا نہیں ہوئے ہیں یہ مت سمجھ کہ کوئی تجھ سے منحرف ہی نہیں ابھی ہم اہلِ جنوں لب کُشا نہیں ہوئے ہیں…

Read More

موت کے تعاقب میں ۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹرغافرشہزاد

موت کے تعاقب میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اس وقت دفتر میں تھا کہ جب اسے بیوی نے ٹیلیفون پر اطلاع دی کہ اس کی دس ماہ کی بیٹی کی طبیعت خراب ہے، اور اسے رک رک کر سانس آ رہا ہے۔ یہ خبر اس کے لیے خلاف توقع نہ تھی۔ وہ صبح سے بار بار اپنے موبائل فون کی سکرین کی جانب دیکھتا تھا کہ جب وہ روشن ہو جاتی۔ دو تین ایس ایم ایس اس کے دوستوں کی جانب سے تھے جنھوں نے اسے دو دن بعد آنے والی عید…

Read More

فضل گیلانی ۔۔۔۔۔۔ یہ رواں اشک یہ پیارے جھرنے

یہ رواں اشک یہ پیارے جھرنے میرے ہو جائیں یہ سارے جھرنے منظر آلودہ ہوا جاتا ہے کس نے دریا میں اُتارے جھرنے کسی امکان کا پہلو ہیں کوئی تری آواز، ہمارے جھرنے اتنی نمناک جو ہے خاک مری کس نے مجھ میں سے گزارے جھرنے مجھ میں تصویر ہوے آخرِ شب خامشی، پیڑ، ستارے، جھرنے ایک وادی ہے سرِ کوہِ سکوت اور وادی کے کنارے جھرنے دیکھو تو بہتے ہوے وقت کی رَو اب ہمارے ہیں تمہارے جھرنے کیا بتائوں میں انھیں، تو ہی بتا پوچھتے ہیں ترے بارے…

Read More

محسن بھوپالی

اب بھی کہتا ہوں اپنے دل کی بات کس قدر وقت ناشناس ہوں مَیں

Read More