یوسف خالد ۔۔۔ وقت

وقت ۔۔۔ اک زمانہ تھا جب وقت کی گردشیں اُس کے ہاتھوں میں تھیں اَن گنت دھوپ چھائوں کی رنگینیاں اُس کے لہجے میں تھیں اُس کی باتوں میں تھیں ایک یہ وقت ہے اُس کا اُجلا بدن سر سے پائوں تلک اپنے ماحول کی گرد میں غرق ہے ذلتیں، نفرتیں، اُس کی جھولی میں ہیں وقت اچھے بُرے میں یہی فرق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجموعہ کلام: زرد موسم کا عذاب پبلشر: مکتبہ فکر و خیال، ۱۷۲۔ ستلج بلاک، اقبال ٹاون، لاہور سنِ اشاعت: جولائی ۱۹۹۱ء

Read More

نئی صبح طلوع ہو گی ……. یوسف خالد

نئی صبح طلوع ہو گی ……………………… نئی صبح طلوع ہو گی مگر اس صبح سے پہلے مسلط رات کے پہلو سے کچھ اندھی سیاہ راتیں جنم لیں گی اندھیرا اپنے پنجے گاڑ دے گا ہر طرف اک رائیگانی رقص کرتی بستیوں میں پھیل جائے گی یہ ہونا ہے کہ اس ہونے کی تیاری مکمل ہے ہمارے منفعل کردار نے تاریکیوں کی فصل بوئی ہے ہمیں یہ کاٹنا ہو گی مسلسل بے حسی کو اب نتیجہ خیز ہونا ہے یہ فطرت کے تقاضے ہیں نئی صبح طلوع ہو گی مگر اس…

Read More