میں یہاں آخری مسافر ہوں اک نظر دیکھ لوں سرائے کو
Read MoreTag: م سے اشعار
فضل گیلانی ۔۔۔۔۔۔ یہ رواں اشک یہ پیارے جھرنے
یہ رواں اشک یہ پیارے جھرنے میرے ہو جائیں یہ سارے جھرنے منظر آلودہ ہوا جاتا ہے کس نے دریا میں اُتارے جھرنے کسی امکان کا پہلو ہیں کوئی تری آواز، ہمارے جھرنے اتنی نمناک جو ہے خاک مری کس نے مجھ میں سے گزارے جھرنے مجھ میں تصویر ہوے آخرِ شب خامشی، پیڑ، ستارے، جھرنے ایک وادی ہے سرِ کوہِ سکوت اور وادی کے کنارے جھرنے دیکھو تو بہتے ہوے وقت کی رَو اب ہمارے ہیں تمہارے جھرنے کیا بتائوں میں انھیں، تو ہی بتا پوچھتے ہیں ترے بارے…
Read Moreشہزاد نیر
میں تو خود پر بھی کفایت سے اُسے خرچ کروں وہ ہے مہنگائی میں مشکل سے کمایا ہوا شخص
Read Moreنعمان فاروق ۔۔۔۔۔ تمھارے ہجر کی نیلی کتھا سناتے ہوئے
تمھارے ہجر کی نیلی کتھا سناتے ہوئے گزر رہا تھا درختوں کو بھی رُلاتے ہوئے خود آپ اپنے گریبان میں بھی جھانک ذرا کسی کی ذات پہ تہمت کوئی لگاتے ہوئے کچھ اس طرح کہ خبر اس کو ہو نہیں پائی شفق نے چوم لیا تھا اسے نہاتے ہوئے پرانی یاد کوئی خوں رُلا گئی اس کو ہماری قبر پہ کتبہ کوئی لگاتے ہوئے مجھے یقیں ہے، کسی کو نہ خلق دیکھے گی ہمارے بعد محبت کا غم اٹھاتے ہوئے
Read Moreسید آلِ احمد
مہرباں سائے یاد آتے ہیں ہاڑ کی دوپہر میں جلتا ہوں
Read Moreسید آلِ احمد
مرثیہ ہوں جو مصلحت برتو دل سے چاہو تو ایک نغمہ ہوں
Read Moreخورشید رضوی
میں سوچتا تھا کہ وہ زخم بھر گیا کہ نہیں کھلا دریچہ، در آئی صبا، کہا کہ نہیں
Read Moreعباس رضوی
میں ہر غنچے کی بیتابی کے پیچھے کسی گُل کا سراپا دیکھتا ہوں
Read More