شہزاد نیر ۔۔۔ اِک سوچ آئی دل میں ترے انتظار کی

اِک سوچ آئی دل میں ترے انتظار کی اور اپنے آپ بڑھ گئی رفتار کار کی یہ ماجرا ہے شہر میں آوارگی کا دوست سو بات اِس میں دشت کی آئے نہ خار کی وہ کیمرے سے جھٹ مرے کمرے میں آگئی اُس خوش بدن نے آج بہت دُور مار کی دیکھے بغیر وصل کی منزل کو سر کیا ! جسموں نے اب صدا کی روِش اِختیار کی اب تیز رابطوں کی بنیں صورتیں ہزار صورت بچی نہ ایک ترے انتظار کی عکس و صدا نے برق کی صورت سفر…

Read More

شہزاد نیر ۔۔۔ پھندے میں پھنسا ہرن

پھندے میں پھنسا ہرن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انھیں وہی لفظ اچھے لگتے ہیں جو ان کے دماغ میں دھری طفلانہ نوٹ بک کے لکیر دار صفحے کی سیدھی لائنوں پر لکھے گئے ہوں بے لکیر صفحوں کی آزاد تحریریں انھیں سیدھے راستے سے بھٹکی ہوئی دکھائی دیتی ہیں کاش کسی روز وہ زاویہ بدل کر دیکھیں انھیں خیالات کو قطار در قطار چلانا پسند ہے اگلے اونٹ کی دم سے بندھی پچھلے اونٹ کی نکیل قطار چلتی رہتی ہے بن جانے کہ کدھر کو جاتی ہے وہ لفظوں کو قدیم نقوشِ پا…

Read More

شہزاد نیر … آپ دل جوئی کی زحمت نہ اٹھائیں، جائیں

آپ دل جوئی کی زحمت نہ اٹھائیں، جائیں رو کے بیٹھا ہوں نہ اب اور رُلائیں ، جائیں مجھ سے کیا ملنا کہ میں خود سے جُدا بیٹھا ہوں آپ آجائیں ، مجھے مجھ سے ملائیں، جائیں حجرہ ء چشم تو اوروں کے لئے بند کیا آپ تو مالک و مختار ہیں آئیں، جائیں اتنا سانسوں سے خفا ہوں کہ نہیں مانوں گا لوگ رو رو کے نہ اب مجھ کو منائیں ، جائیں زندگی تو نے دُکاں کھول کے لکھ رکھا ہے اپنے حصے کا کوئی رنج اٹھائیں ،…

Read More

شہزاد نیر ۔۔۔ وزیرستان

وزیرستان …………. کہاں سے آگے حدِ عدو ہے کہاں پہ لشکر کی پہلی صف ہے کہاں ہدف ہے کسی پہ کھلتا نہیں ہے کچھ بھی تمام منظر بدل چکے ہیں صفوں کی ترتیب جاچکی ہے نہ میمنہ ہے ، نہ میسرہ ہے نہ قلب کوئی ، نہ اب عقب ہے کہاں پہ لشکر کی پہلی صف ہے؟ فلک پرایا ہی تھامگر اب زمیں بھی اپنی نہیں رہی ہے کسی کو کوئی خبر نہیں ہے کہ کون سا رُخ ، رُخِ عدو ہے چہار سمتوں سے دشمنی ہے علَم وہی ہیں…

Read More

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ و بارک وسلم … شہزاد نیر

جب ظلم سے زمین کو کالا کیا گیافاراں کی چوٹیوں سے اجالا کیا گیا اس خاک نیک بخت نے نعلین کیا چھوئےیثرب کو دو جہان سے اعلیٰ کیا گیا بھیجا گیا وہ رشکِ قمر یوں زمین پرتاروں کو اس کے نور کا ہالہ کیا گیا لاوقت میں فضیلتِ معراج بخش کران کو مرے شعور سے بالا کیا گیا عقلِ بشر میں خوئے گدائی کو دیکھ کردستِ نبی کو بانٹنے والا کیا گیا صد شکر اہتمامِ عروجِ نظر ہواصد شکر ذکر ِاحمدِ والا کیا گیا

Read More

شہزاد نیر

میں تو خود پر بھی کفایت سے اُسے خرچ کروں وہ ہے مہنگائی میں مشکل سے کمایا ہوا شخص

Read More

سراب….. شہزاد نیر

سراب … .. ترے آبِ گم کی تلاش پر مری زندگی کی اساس ہے مرے دل سے تیرے سراب تک مرا راستہ تری آس ہے وہ ارم عدن کہیں کھو گئے یہی چوبِ جاں مرے پاس ہے یہی ریگِ دل مرا جسم ہے یہی دشتِ درد لباس ہے اسی دشتِ درد میں دور تک تری آس ہے، مری پیاس ہے

Read More

شہزاد نیر ۔۔۔

خاموش صداؤں سے، نہ پیغام سے آیا وہ حسن  مِرے پاس کسی  کام سے آیا آیا تو نظر آیا مجھے خارِ ضرُورت ہائے وہ گلِ خاص، رہِ عام سے آیا جب رات ڈھلی، یاد جِگر چیر کے گزری ویسے تو خیال اُس کا مجھے شام سے آیا آنچل سے اُبھر آئے ہیں جوبن کے خَم و پیچ اِس شِعر میں اِبلاغ بھی اِبہام سے آیا یہ پھول مِرے قُرب کے موسم نے کِھلائے یہ رنگ ـــــ ترے رخ پہ مِرے نام سے آیا تکتا ہوں امارت کی فلک بوس عمارت…

Read More