شاید انھیں بہ طرزِ فسانہ کوئی سنائے کہتے ہیں اپنا حال ہر اک قصہ خواں سے ہم
Read MoreTag: میاں
میاں داد خاں سیاح
تیز رو جتنے تھے سب بیٹھ گئے تھک تھک کر نہ ہوئی طے رہِ اُلفت کی زمیں تھوڑی سی
Read Moreمیاں داد خاں سیاح
طریقِ عشق میں علم و ہنر سب رائیگاں دیکھا یہ نقشِ زر زمانے میں پئے تسخیر بہتر ہے
Read Moreمیاں داد خاں سیاح
ہماری جان کے پیچھے پڑا ہے دلِ ناداں کو سمجھائیں کہاں تک
Read Moreمیاں داد خاں سیاح
جی بھر کے دوستوں سے گلے بھی نہ مل سکا کیا جلد قافلے نے کیا ایک بار کوچ
Read Moreمیاں داد خاں سیاح
قیس جنگل میں اکیلا ہے، مجھے جانے دو خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
Read Moreافضل خان کی غزل ۔۔۔ نوید صادق
افضل خان کی غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عہدِ جدید نے جہاں بہت سی آسانیاں پیدا کیں، وہاں نفسیاتی اُلجھنوں کو بھی جنم دیا، رواروی کو رواج دیا۔ فارسی غزل سے ہوتی ہوئی جو محبت ہماری غزل میں آن داخل ہوئی، اس کو محض ایک روایت یا نقالی نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ایک انسانی تجربہ ہے جو ہر دور میں مختلف رہا ہے۔ اس میں مختلف عوامل دخیل رہے ہیں۔ میر کا عشق، غالب کا عشق، فراق کا عشق اور پھر ہمارے قریب کے عہد میں ناصر کاظمی کا عشق ۔۔۔…
Read Moreبدل گئی ہے بہت آس پاس کی صورت (غلام حسین ساجد) ۔۔۔۔ نوید صادق
بدل گئی ہے بہت آس پاس کی صورت (دیباچہ: مجموعہ کلام "اعادہ”) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ستر کی دہائی اُردو غزل میں ایک انقلاب کی دہائی ہے۔ ثروت حسین، محمد اظہارالحق اور غلام حسین ساجد اِس انقلاب کے بڑوں میں سے نمایاں نام ہیں۔ثروت حسین نے ایک قلیل عرصۂ شعر میں اپنے انمول اور انمٹ نقوش ثبت کرنے کے بعد موت کو گلے لگا لیا، محمد اظہارالحق کچھ عرصہ بعد تقریباً خاموش ہو گئے۔ اب ان کی کبھی کبھار کوئی غزل نظر پڑتی بھی ہے تو یہی احساس ہوتا ہے کہ وہ ستّر…
Read More