عبدالرحمن مومن ۔۔۔ میں نے جب خواب نہیں دیکھا تھا

میں نے جب خواب نہیں دیکھا تھا

تجھ کو بیتاب نہیں دیکھا تھا

اس نے سیماب کہا تھا مجھ کو

میں نے سیماب نہیں دیکھا تھا

ہجر کا باب ہی کافی تھا ہمیں

وصل کا باب نہیں دیکھا تھا

چاند میں تو نظر آیا تھا مجھے

میں نے مہتاب نہیں دیکھا تھا

وہ جو نایاب ہوا جاتا ہے

اس کو کم یاب نہیں دیکھا تھا

ایک مچھلی ہی نظر آئی مجھے

میں نے تالاب نہیں دیکھا تھا

Related posts

Leave a Comment