دل ہماری طرف سے صاف کرو
جو ہوا سو ہوا، معاف کرو
مجھ سے کہتی ہے اُس کی شانِ کرم
تم گناہوں کا اعتراف کرو
حسن اُن کو یہ رائے دیتا ہے
کام اُمید کے خلاف کرو
حضرتِ دل! یہی ہے دیر و حرم
خانہِ یار کا طواف کرو
طورِ سینا کی سمت جائیں کلیم
نوح تم سیرِ کوہ قاف کرو
Related posts
-
محسن اسرار ۔۔۔ گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا
گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا یہ کوئی وقت ہے تیرے کمال کرنے کا برا... -
احمد فراز ۔۔۔ زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے تو محبت سے... -
فانی بدایونی ۔۔۔ آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ بچ گئی آنکھ دل پہ آئی چوٹ دردِ دل...