نوح ناروی ۔۔۔ ابھی کم سن ہیں معلومات کتنی

ابھی کم سن ہیں معلومات کتنی وہ کتنے اور اُن کی بات کتنی یہ میرے واسطے ہے بات کتنی وہ کہتے ہیں: تری اوقات کتنی سحر تک حال کیا ہو گا ہمارا خدا جانے ابھی ہے رات کتنی یہ سر ہے، یہ کلیجہ ہے، یہ دل ہے وہ لیں گے خیر سے خیرات کتنی توجہ سے کبھی سن لو مری بات جو تم چاہو تو یہ ہے بات کتنی طبیعت کیوں نہ اپنی مضمحل ہو رہی یہ موردِ آفات کتنی گلستاں فصلِ گل میں لُٹ رہا ہے حنا آئی تمھارے…

Read More

نوح ناروی ۔۔۔ دل ہماری طرف سے صاف کرو

دل ہماری طرف سے صاف کرو جو ہوا سو ہوا، معاف کرو مجھ سے کہتی ہے اُس کی شانِ کرم تم گناہوں کا اعتراف کرو حسن اُن کو یہ رائے دیتا ہے کام اُمید کے خلاف کرو حضرتِ دل! یہی ہے دیر و حرم خانہِ یار کا طواف کرو طورِ سینا کی سمت جائیں کلیم نوح تم سیرِ کوہ قاف کرو

Read More