آ گئی آب و تاب کانٹوں میں
گل پڑے بے حجاب کانٹوں میں
پتی پتی بکھر نہ جائے کہیں
پھنس گیا ہے گلاب کانٹوں میں
مفلسی نے اڑائے رنگ و بو
جیسے گزرا شباب کانٹوں میں
رات بھر پھول اوس سے بھیگے
صبح ٹپکی شراب کانٹوں میں
اشک پلکوں سے یوں گرے کوکی!
اٹھ رہے تھے حباب کانٹوں میں