اقبال سروبہ ۔۔۔ ملی نغمہ

مرے وطن کے عظیم لوگو
مرے وطن کا خیال رکھنا
اسی کے دم سے ہی رونقیں ہیں
یہ رونقیں تم بحال رکھنا

تمھاری آنکھیں رہیں سلامت کوئی بھی منظر
بکھر نہ جائے
کسی بھی لمحے وطن کی مورت تمھارے دل سے
اتر نہ جائے
جو ہو سکے تو ہمیشہ قائم
وطن کا حسن و جمال رکھنا

وطن کی جانب کوئی بھی میلی نظر سے
دیکھے قدم بڑھانا
وہ پھر سے ہمت نہ کر سکے گا
اسے تم ایسا سبق سکھانا
تمہیں جو سونپی گئی امانت
اسے سدا تم سنبھال رکھنا

یہاں پہ کچھ لوگ اس کی وحدت کو توڑنے میں لگے ہوئے ہیں
یہ سب کرائے کے لوگ ہیں اور
تمہارے دشمن بنے ہوئے ہیں
اگر یہ دم توڑنے لگے تو
تم اس کی سانسیں بحال رکھنا

وطن تو جلتا دیا ہے اس کو ہوا کے شر سے بچا کے رکھنا
یہ چاند تارا ہے اپنی حرمت ، علم وفا کا اٹھا کے رکھنا
اگر ضرورت پڑے کبھی تو لہو سے اس کو اجال رکھنا

Related posts

Leave a Comment