میں اپنی ہی خاک پر کھڑا ہوں ۔۔۔۔ ارشد نعیم

میں رات کے درد کا صلہ تھا
میں صبح کے خواب کا گِلہ ہوں
میں اپنے ہی رنگ میں کھلا تھا
میں اپنے ہی رنگ میں جھڑا ہوں
میں اپنی ہی خاک پر کھڑا تھا
میں اپنی ہی راکھ پر پڑا ہوں

Related posts

One Thought to “میں اپنی ہی خاک پر کھڑا ہوں ۔۔۔۔ ارشد نعیم”

  1. فرح خان

    بہت عمدہ.. کیا کہنے

فرح خان کو جواب دیں جواب منسوخ کریں