نائیلہ راٹھور ۔۔۔ ماسک

مجھے بچپن میں جگنو پکڑنا بہت اچھالگتا تھا
سرِ شام گھر سے نکل جاتی
جلتی بجھتی قمقموں جیسی روشنیوں والے ٹمٹماتے جگنو مٹھی میں چھپا لیتی
جلتی بجھتی روشنیاں ہتھیلیوں کو چھوتیں
تو آنکھیں بھی ستاروں سے بھر جاتیں
مگر اب جگنو کہیں کھو گئے ہیں
زمیں کی کثافت سے ستارے بھی دھندلا گئے ہیں
جذبے خلوص سے عاری ہیں
شہر کے لوگ ماسک پہن کر باہر نکلتے ہیں
فضا میں وقت نے کتنی کثافتیں بھر دی ہیں
اس لیے احتیاط بہتر ہے
اس سے پہلے کے آپ خود کو اور روح کو چھید چھید کر دینے والے جرثوموں کے حوالے کر دیں
ماسک روح کو آلودگی سے بچانے اور
زندگی کو رواں رکھنے کا آخری ہتھیار ہے

Related posts

Leave a Comment