جو دبی ہے چنگاری، اب اسے نہ چھیڑیں لوگ، آگ سے نہ کھیلیں لوگ
ضبط کی بھی اک حد ہے، ویسے ہم ابھی تک تو آہِ ناکشیدہ ہیں
Related posts
-
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے -
قابل اجمیری
بھڑک اٹھی ہیں شاخیں، پھول شعلے بنتے جاتے ہیں ہمارے آشیانوں سے کہاں تک روشنی ہوتی -
قابل اجمیری
مرے گناہِ نظر سے پہلے چمن چمن میری آبرو تھی مجھے شعورِ جمال آیا تو گلعذاروںنے...