اشرف نقوی… وحشتِ دل خیال کر میرا

وحشتِ دل خیال کر میرا

ربط مجھ سے بحال کر میرا

ھجر اور عشق سے تہی کر کے
پھر سے جینا محال کر میرا

مجھ کو تنہائی کے حوالے کر
اور پورا وصال کر میرا

وقت پڑنے پہ کام آئے گا
خواب رکھو سنبھال کر میرا

مجھ کو مر کر بھی زندہ رہنا ہے
زندگی مت ملال کر میرا

مجھ کو بے دل یوں کر گیا اک شخص
لے گیا دل نکال کر میرا

مجھ کو اشرف بنا گیا، اشرف
بخت سِکہ اُچھال کر میرا

Related posts

Leave a Comment