منصف ہاشمی ۔۔۔ نثری نظم

نثری نظم۔۔۔! چہرے بدلتے لوگوں میں۔۔۔! جذبات کا قتلِ عام کرنے والوں میں۔۔۔! مندر میں تڑپنے والوں کو دلاسہ دیتے ہوئے۔۔۔! مسجد میں بکھرے لہو کو آنسوؤں سے دھوتے ہوئے۔۔۔! گھپ اندھیرے میں ! سبز امامہ باندھے ہوئے۔۔۔سفیرِ بہار روتا ہے۔ شام کے آنگن میں سرخ سبز چوڑیاں ٹوٹی بکھری ہیں۔ قائمۃ الایمان کے زاویوں میں۔۔۔! وہ پھر بھی ، تفہیمِ جمال کے خطوط کی وادیوں میں۔۔۔تعبیرات خواب کے یوسف کا رنگ بھرتا ہے۔ زیوس ، اندر دیو کی مقدس کتابوں سے صدائے کن فکاں کی فکری آیتیں بولتا ہے۔…

Read More