شاہین عباس … اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھی

اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھیکبھی ہوتی تھی مٹی اور کبھی ہوتی نہیں تھیبہت پہلے سے افسردہ چلے آتے ہیں ہم توبہت پہلے کہ جب افسردگی ہوتی نہیں تھیتمھی کو ہم بسر کرتے تھے اور دن ماپتے تھےہمارا وقت اچھا تھا، گھڑی ہوتی نہیں تھیاچانک مصرع ِ جاں سے برآمد ہونے والےکہاں ہوتا تھا تُو جب شاعری ہوتی نہیں تھیہمیں جا جا کے کہنا پڑتا تھا ہم ہیں، یہیں ہیںکہ جب موجودگی، موجودگی ہوتی نہیں تھیتری ہوتی تھیں باتیں یا مری ہوتی تھیں باتیںکوئی اک بات بھی…

Read More