عزیز فیصل ۔۔۔ گھرانہ قیس کا، فرہاد کا ڈیٹا نہیں ملتا

(مزاحیہ غزل) گھرانہ قیس کا، فرہاد کا ڈیٹا نہیں ملتاان اسلاف محبت کا کہیں شجرہ نہیں ملتا مری اور مولوی کی ہے طلب میں فرق نقطے کامجھے جلوہ نہیں ملتا، اسے حلوہ نہیں ملتا ترا تھیسز بھی اینویں ہے، مرا کھانا بھی پھیکا ہےتجھے سرقہ نہیں ملتا ، مجھے سرکہ نہیں ملتا یہ کہنا نادرا کا ہے،محبت کرنے والوں سےمرا خلیہ نہیں ملتا، ترا حلیہ نہیں ملتا ہے شاعر اور شوہر کی بہت ہمزاد محرومیاِسے چرچا نہیں ملتا، اٰسے خرچا نہیں ملتا وہ اس بیوی کا شوہر ہے جسے غصے…

Read More