مامون ایمن ۔۔۔ تعارفِ مامون ایمن بہ قلم خود (رباعیات)

تعارفِ مامون ایمن بہ قلم خود (رباعیات) خود دیس کی ہا و ہُو سے بچھڑا ہوں میں پردیس کی ہا و ہُو میں تنہا ہوں میں مامون نے ایمن سے کہا ہے ہر پَل ہر سانس پہ اک کرب کا چرچا ہوں میں ۔۔ یہ کرب، مری ذات کا سودا بھی ہے سودا ہے کہ شیشہ ہے، جو بکھرا بھی ہے آئینہ نے پوچھا ہے یہ ہنس کر اکثر ’’ تُو خود کو کسی حال میں سمجھا بھی ہے؟‘‘ ۔۔۔ مَیں خود کو سمجھ لیتا، تو اچھا ہوتا منزل کے…

Read More