یہاں بیٹھیں،رُکیں دم بھر … ستیہ پال آنند

یہاں بیٹھیں رُکیں دم بھر،   ٹھہر کر سانس لیں سستائیں دو گھڑیاں کہ یہ لمحہ ، ہمارے ماضی  ؑ مطلق سے حال ِ پا گریزاں تک دبے پائوں چلا آیا ہے اپنے ساتھ چپکے سے یہاں بیٹھیں، ٹھہر کر سانس لیں،سستائیں دو گھڑیاں کہ اس سے پیشتر یہ لمحہ ؑ موجود مستقبل کی جانب اک قدم آگے بڑھے، تحلیل ہو جائے کہیں لا وقت کے ازلی تواتر میں یہاں بیٹھیں، رُکیں دم بھر۔ٹھہر کر سانس لیں،  سستائیں دو گھڑیاں بہت پہلے ہتھیلی پر لیے اُجلی لکیریں ہم چلے تھے…

Read More