وحید اختر واحدؔ ۔۔۔ پسینہ بِیج کر سمجھا کہ زرخیزی کا غم کیا ہے

پسینہ بِیج کر سمجھا کہ زرخیزی کا غم کیا ہے مکمل پانی پانی ہو کے جانا میں نے، نم کیا ہے پسینہ بِیج کر سمجھا دمادم کیا ہے! کُن کیا ہے! پسینہ بِیج کر جانا دو عالم کا ردھم کیا ہے پسینہ بِیج کر سمجھا کہ برگد کیسے اُگتا ہے پسینہ بِیج کر جانا جڑوں کا پیچ و خم کیا ہے کھلا معراج سے مجھ پر محمدؐ کس کو کہتے ہیں سمے کی ماہیّت کیسی، حقیقت میں قدم کیا ہے کشادہ پنکھ تتلی کے خدا کی ڈائری نکلی نقوشِ لوح…

Read More

وحید اختر واحدؔ ۔۔۔ ابنِ آدم پر عیاں ہیں وقت کی جتنی جہات

ابنِ آدم پر عیاں ہیں وقت کی جتنی جہات ماسوا ان کے قسم کھاتا ہے پیرِ کائنات * ساعتیں ہیں وقت سے آزاد جیون کا ڈرافٹ آخرت پر کر رہا ہوں زندگی میں تجربات وقتِ کی معلوم ہیئت کُن کا پیراڈاکس* ہے آفرینش، حشر دونوں ایک جیسے حادثات وقت کی معلوم ہیئت مہلتِ پروردگار وقت کے اسرار سے ہے ماورا بھی کائنات وقت جبرائیل کے ہاتھوں میں فیری ڈسٹ* ہے وقت میکائیل کے ہاتھوں میں نم، شاخِ نبات دستِ عزرائیل ہو یا صورِ اسرافیل ہو وقت کی دنیاوی ہیئت سے…

Read More