پس منظر ۔۔۔۔۔۔۔ وقت کا رخش ِ رواں ہے تیز گامسانس، لمحے، دِن، مہینے اور سالاتنی تیزی سے گزرتے ہیں کہ رہ جاتا ہے انساں دم بخودآج بھی اِک سال بِیتاتلخ و شیریں کتنی یادیںاور کتنے زخم دے کروقت کے گہرے سمندر میں گِرا اور مِٹ گیا اور ابھرا آفتاب ِ سال ِ نوکتنی امیدیں لئے، کتنے سنہرے خواب کرنوں میں سجائےاور میں۔۔۔اِس سوچ میں گُم ہوں کہ اِن کرنوں کے پس منظر میں کتنے زخم ہیں !
Read More