الیاس بابر اعوان… اشک آنکھوں میں جڑے دیکھیں گے

اشک آنکھوں میں جڑے دیکھیں گے
مری تصویر بڑے دیکھیں گے

کہاں لے جاؤں فسردہ صورت
چوک میں لوگ کھڑے دیکھیں گے

زندگی نے بڑا ہونے نہ دِیا
عمر بھر خواب بڑے دیکھیں گے

دیر ہو جائے گی آتے آتے
شاخ سے پھول جھڑے دیکھیں گے

عمر بیتی ہے اسی خواب کے ساتھ
ماں کے ہاتھوں میں کڑے دیکھیں گے

آخری ہجر ہے یہ کھیل نہیں
دُور تک لوگ کھڑے دیکھیں گے

پھر نہ وہ پھول نظر آئے گا
ہاتھوں میں پھول بڑے دیکھیں گے

Related posts

Leave a Comment