تختِ مرمر پہ کل تھے آسودہ مرمر آسودگان، زیرِ مزار
اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔