نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سید ریاض حسین زیدی

حبذا، مجھ کو میسر جو سفر آیا ہے
شکر ہے سامنے طیبہ کا نگر آیا ہے

عالمِ وجد میں دیکھا ہے مدینہ جس نے
سلسلہ نور کا اس دل میں اتر آیا ہے

آپؐ کی یاد میں یوں اشک فشاں ہیں آنکھیں
جیسے دریا کوئی چپکے سے بپھر آیا ہے

خوشنما ہوتا گیا آپؐ کے دم سے گلشن
روپ خوبانِ چمن کا بھی نکھر آیا ہے

وقت بنجر تھا مگر آپؐ کی رحمت کے طفیل
شجرِ زیست پہ کیا خوب ثمر آیا ہے

جب بھی تاریخ کے اوراق پلٹ کے دیکھے
آپؐ کا فیض بحر گام نظر آیا ہے

آپؐ کے ذکر سے کھلنے لگے وجدان میں پھول
شکر ہے مدحِ رسالت کا ہنر آیا ہے

فیض ہے مجھ پہ ریاض آپ کا ہر دم ہر آن
میرے اشعار پہ اک رنگِ دگر آیا ہے

Related posts

Leave a Comment