زیب النسا زیبی ۔۔۔ تتلی کے پر و بال بنانے میں لگی ہوں

تتلی کے پر و بال بنانے میں لگی ہوں
جگنو کو نئی راہ دکھانے میں لگی ہوں

وہ ہیں کہ پرندوں کو بھی جینے نہیں دیتے
میں ہوں کہ فقط پیڑ اگانے میں لگی ہوں

اب تک تو تجھے،دل سے اتارا نہیں میں نے
اب تک میں ترا،ہجر منانے میں لگی ہوں

کیا میں بھی، تری آنکھ کا،پتھر ہوں بتا یہ
کیا میں بھی ترے خواب مٹانے میں لگی ہوں

غم پہ مجھے رونا، نہیں آتا ہے،بہت دیر
خوشیاں میں ترے جگ سے چُرانے میں لگی ہوں

تاروں سے محبت ہے،اسی واسطے زیبی
بچوں کو نئے گیت سنانے میں لگی ہوں

Related posts

Leave a Comment