سلمان باسط ۔۔۔ دنیا کو میں جھٹلاتا رہا ایسا نہیں تھا

دنیا کو میں جھٹلاتا رہا ایسا نہیں تھا
تُو ایسا تھا پر دل نے کہا ایسا نہیں تھا

یہ سچ ہے ترے ہجر کی افتاد سے پہلے
میں ایسا نہیں تھا، بخدا ایسا نہیں تھا

کچھ خندہ جبیں لوگ بھی رہتے تھے یہاں پر
یہ شہرِ ستم خیز سدا ایسا نہیں تھا

جو میں نے کہی جانِ گماں، بات تھی کچھ اور
کچھ اور تھا جو تو نے سنا، ایسا نہیں تھا

میں بھی کبھی شاداب سا اک پیڑ تھا باسط
یہ شاخ، یہ پتے، یہ تنا ایسا نہیں تھا.

Related posts

Leave a Comment