محسن اسرار ۔۔۔ پاس بیٹھے رہیں ، ہاتھ تھامے رہیں

پاس بیٹھے رہیں ، ہاتھ تھامے رہیں
تم بھی جیتی رہو ، ہم بھی جیتے رہیں

عشق ہے تو رکھیں گفتگو کا بھرم
بات رونے کی ہو تو بھی ہنستے رہیں

ایک دوجے کے بیمار ہوں دونوں ہم
اور بیمار ہو کے بھی اچھے رہیں

بات کی ہر گرہ خود ہی کھل جائے گی
تم بھی چپکی رہو ہم بھی چپکے رہیں

زندہ رہنے کی خواہش کے پیشِ نظر
اوپری دل سے ہی عشق کرتے رہیں

صاحبِ وقت ہیں کیوں رکیں اک جگہ
آ کہ ملتے رہیں اور بچھڑتے رہیں

تم سے ملنے کے اوقات اپنی جگہ
باقی اوقات میں تنہا کیسے رہیں

حسن مغلوب ہے یہ خوشی ہے مگر
عشق کا اِذن ہے سہمے سہمے رہیں

Related posts

Leave a Comment