مظفر حنفی ۔۔۔ ٹھوکر لگی تو خود ہی سمجھ آ گئی ہمیں

ٹھوکر لگی تو خود ہی سمجھ آ گئی ہمیں

اب ایک بوجھ لگتی ہے اپنی خودی ہمیں

چلنے میں آ رہا تھا مزا آبلوں کے ساتھ

منزل خود آ گئی کوئی عجلت نہ تھی ہمیں

دِل پر ہمارا بس ہے نہ آنکھوں پہ اختیار

کب تک ہر ایک بات پہ آئے ہنسی ہمیں

پوچھا کسی نے نام نہ دَر وَا ہُوا کوئی

پہچاننے لگی ہے تمھاری گلی ہمیں

اپنوں کے وار جھیلنے کیا غیر آتے ہیں

یلغار اپنے خون کی سہنی پڑی ہمیں

پینے کے بعد ہم سے کہا پارساؤں نے

کیا چیز تھی میاں ، بہت اچھی لگی ہمیں

صدیوں کریں گے راج مظفر دِلوں پہ ہم

حاصل ہے سلطنت کی جگہ شاعری ہمیں

Related posts

Leave a Comment