نسیم عباسی… فائز میں اس مقام پہ یوں ہی نہیں ہوا

فائز میں اس مقام پہ یوں ہی نہیں ہوا
دنیا کو دیکھ بھال کے گوشہ نشیں ہوا

تجھ سے بچھڑ کے صورتِ احوال اور تھی
میں ٹھیک ٹھاک بعد میں جا کر کہیں ہوا

دراصل اپنا بویا ہوا کاٹتے ہیں لوگ
روئے زمیں کا فیصلہ زیرِ زمیں ہوا

اُس کو عدالتوں کے سوا جانتے ہیں سب
مجرم کا جرم آج بھی ثابت نہیں ہوا

یہ دلکشی بصورتِ دیگر نہیں نصیب
رعنائیِ خیال سے منظر حسیں ہوا

Related posts

Leave a Comment