ڈاکٹر فخر عباس ۔۔۔ چھوٹی چھوٹی بحریں اُس کو بھاتی ہیں

چھوٹی چھوٹی بحریں اُس کو بھاتی ہیں
پڑھتے پڑھتے آنکھیں جو تھک جاتی ہیں

بیٹی ہی تو گھر کی رونق ہوتی ہے
کلیاں ہی تو آنگن کو مہکاتی ہیں

عشق کی آگ پہ تیل نہ چھڑکو چاہت کا
کچی عمریں ہوتی بھی جذباتی ہیں

جس کے ساتھ بھی بانٹوں میری مرضی ہے
خوشیاں میری، غم بھی میرے ذاتی ہیں

ایک ہی کھڑکی بھاتی ہے ہم دونوں کو
ایک گلی کے ہم دونوں خیراتی ہیں

Related posts

Leave a Comment