جمیل یوسف ۔۔۔ قائد اعظمؒ

قائد اعظمؒ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ اب بھی قوم کے سینے میں دل بن کر دھڑکتا ہے
ہماری آرزوئوں میں وہ اب بھی رنگ بھرتا ہے
وہ فردوسِ بریں سے آج بھی
ارضِ وطن پر
روشنی بن کر اُترتا ہے

ہلاکت خیز تاریکی میں وہ خورشید کی صورت
مسلمانوں کے دل میں آخر ی اُمید کی صورت
اک آنے والے زریں عہد کی تمہید کی صورت

غلامی کی شبِ تاریک کو اُس نے مٹا ڈالا
وہ آزادی کی صبحِ عید بن کر سامنے آیا

یہ اس کا جذبِ کامل تھا
یہ اس کا عزمِ راسخ تھا
یہ اس کی عظمتِ کردار تھی اس کی دیانت تھی
یہ اس کا بے کراں فہم و  تدبر تھا، فراست تھی
وہ شخصیت کسی قیمت پہ بھی جو بک نہ سکتی تھی
وہ ایسی ضربِ کاری تھی
جو ہر دشمن پہ بھاری تھی
وہ اعدا کے مقابل عزم و ہمت کا ہمالہ تھا
وہ قسمت کی جبیں سے پُھوٹنے والا اُجالا تھا
اُسی کی پر اثر آواز نے
بکھرے ہوئے بھٹکے ہوئے لوگوں کو
اک وحدت بنا ڈالا
مسلمانوں کو اک ملت بنا ڈالا

وہ منزل اور مقصد کا تصور لے کے آیا تھا
عجب خوابِ حسیں اُس نے دیا آنکھوں کو
پھر اُس کو حقیقت میں بدل ڈالا
ہماری آرزوئوں اور تمنائوں کو اس نے
روزِ روشن کی صداقت میں بدل ڈالا

وہ اب بھی قوم کے سینے میں دل بن کر دھڑکتا ہے
ہماری آرزوئوں میں وہ اب بھی رنگ بھرتا ہے
وہ فردوس ِبریں سے آج بھی
ارضِ وطن پر
روشنی بن کر اُترتا ہے

Related posts

Leave a Comment