حنیف ترین ۔۔۔ دو دھاری تلوار 

دو دھاری تلوار  
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خواہش کی تسکین کی خاطر
اپنے لا یعنی جذبوں کو
لوحِ دل پر آنک رہے ہیں
دیش بدیش کی خاک چھان کے
گرتے پڑتے پھانک رہے ہیں
اپنی دید سے غافل رہ کر
نا دیدہ کو جھانک رہے ہیں

Related posts

Leave a Comment