نعمان فاروق … سالگرہ

سالگرہ

نہ تو ہجر کا سورج ڈھلنا
نہ ہی وصل کی رات ہے آنی
آنکھوں کی دہلیز نہ چھوڑے
اجڑے خوابوں کی ویرانی
چاہت غم کا راج بھنور ہے
سو باتوں کی ایک کہانی
وہ اک سندر ناری جس کے
دم سے ہے یہ ریت پرانی
اس کو خبر یہ کب ہوتی ہے
دھرتی کے سینے پر میری
پہلی صدا کا پہلا دن تھا
اس کو خبر بھی ہو جائے تو
نہ سندیس کوئی بھیجے گی
نہ ہی اس کی کال ہے آنی
پھر کیا سوچ کے یارو ہم نے
اب سالگرہ کی شام منانی

Related posts

Leave a Comment