ایمان قیصرانی ۔۔۔ تنہا تھی کل تو مثلِ بہتر حسینیت

تنہا تھی کل تو  مثلِ  بہتّر حُسینیتاور آج صف بہ صف ہوئ لشکر حُسینیت زینب سی شاہزادی کا فخر و غرور بھیمجھ بے ردا کنیز کی چادر حُسینیت صدیاں گواہ ، اور ہے تاریخ مُعترفقائم ہے مثل ِ شجر ِ تناور حُسینیت "کشمیر "اور "ڈل” کے کناروں پہ دیکھئےکیسے کھڑی ہے آج بھی ڈٹ کرحُسینیت محشر تلک رہے گی محمد کے عشق میںلے کر متاع ِ جان نچھاورحُسینیت ہر دور ِجور و جبر میں ظالم کےسامنےصدیوں کی خامشی میں سُخنور حُسینیت ایماں سکون وصبر و قناعت کے ساتھ ساتھکرب و…

Read More

استاد قمر جلالوی ۔۔۔ یہاں تنگی ٔقفس ہے، وہاں فکرِ آشیانہ

یہاں تنگی ٔقفس ہے، وہاں فکرِ آشیانہ نہ یہاں مرا ٹھکانہ، نہ وہاں مرا ٹھکانہ   مجھے یاد ہے ابھی تک ترے جور کا فسانہ جو میں راز فاش کر دوں تجھے کیا کہے زمانہ   نہ وہ پھول ہیں چمن میں نہ وہ شاخِ آشیانہ فقط ایک برق چمکی کہ بدل گیا زمانہ   یہ رقیب اور تم سے رہ و رسمِ دوستانہ ابھی جس ہوا میں تم ہو وہ بدل گیا زمانہ   مرے سامنے چمن کا نہ فسانہ چھیڑ، ہمدم! مجھے یاد آ نہ جائے کہیں اپنا…

Read More

نعمان فاروق … سالگرہ

سالگرہ نہ تو ہجر کا سورج ڈھلنانہ ہی وصل کی رات ہے آنیآنکھوں کی دہلیز نہ چھوڑےاجڑے خوابوں کی ویرانیچاہت غم کا راج بھنور ہےسو باتوں کی ایک کہانیوہ اک سندر ناری جس کےدم سے ہے یہ ریت پرانیاس کو خبر یہ کب ہوتی ہےدھرتی کے سینے پر میریپہلی صدا کا پہلا دن تھااس کو خبر بھی ہو جائے تونہ سندیس کوئی بھیجے گینہ ہی اس کی کال ہے آنیپھر کیا سوچ کے یارو ہم نےاب سالگرہ کی شام منانی

Read More