ڈاکٹرمحمدافتخارشفیع ۔۔۔ الف د نسیم :عقیدۂ راسخہ کی غزل

الف  د نسیم :عقیدۂ راسخہ کی غزل ڈاکٹر الف ۔ د ۔ نسیم کی ارد وغزل محبت کے اس سرمدی رشتے سے منسلک ہے ، جس کے فروغ میں ولی دکنیؒ، سراج اورنگ آبادیؒ، اورمیرزامظہرؒ سے خواجہ میردردؒ تک کے شعرانے حصہ لیا۔امیرمینائیؒ،بیدم شاہ وارثیؒ،فانی بدایونیؒ،امجدحیدرآبادیؒ،آسی غازی پوریؒ اوراصغر گونڈویؒ سے سید وجیہ السیماعرفانیؒ اوربابا ذہین شاہ تاجیؒ تک کے شعرانے اس محبوبۂ دل براں صنف سخن میں حسن وعشق کے ازلی وابدی تصورات کو شاعرانہ اندازمیں بیان کیاگیا۔’’تصوف برائے شعرگفتن خوب است‘‘والی بات ہمارے شعراکی تصوف اور اس کے…

Read More

علامہ بشیر رزمی … کون سی آس لگا بیٹھا ہے

کون سی آس لگا بیٹھا ہے وہ ابھی کر کے دعا بیٹھا ہے سرِ معبد پہ ہے شیطان سوار بادہ خانے میں خدا بیٹھا ہے روٹھ کر مجھ سے کہاں جاتا وہ پھر مری راہ میں آ بیٹھا ہے شہر کا شہر جلانے والا اپنا گھر بار جلا بیٹھا ہے اس کے چہرے پہ ہے سورج کا گماں شعلہ سینے میں دبا بیٹھا ہے گفتگو کرتے نہیں آپس میں لمحہ ،لمحے سے جدا بیٹھا ہے زرِ امید پہ اترائے تو کیا جو ملا تھا وہ گنوا بیٹھا ہے اس کی…

Read More

سبطین رضا… اک زمانے کا حالِ دل ہے عیاں

اک زمانے کا حالِ دل ہے عیاں دشت ہے مجھ کو بس یہاں سے وہاں میں اگر سامنے سے ہٹ جاوں پھر تو خالی ہے دامنِ امکاں اُس گلی کے لئے اٹھا رکھوں رتجگے اور آبلوں کے نشاں شہر کے انتظام سے باہر اک گلی ہو برائے دل زدگاں روشنی روشنی کا پہناوا دیدہ ور ہیں برائے دیدہ وراں

Read More

تنویر سیٹھی… دل سے محسوس کیا ہے تجھے چاہا بھی بہت

دل سے محسوس کیا ہے تجھے چاہا بھی بہتاور درختوں پہ ترے نام  کو لکھا بھی بہت روز تحریر کیا ایک محبت نامہاور جب کر لیا تحریر، تو چوما بھی بہت تھک گیا تجھ کو مناتے ہوئے آخر میں بھیکیا کہوں یار مرے، مجھ سے تو روٹھا بھی بہت رخصتِ یار پہ پاگل کی طرح ہنستا رہااور پھر بیٹھ کے تنہائی میں رویا بھی بہت ہجر کا فیصلہ کب میں نے کِیا عجلت میںخود سے اک عمر لڑا، ذہن سے سوچا بھی بہت راستوں کی یہ شناسائی تو ویسے ہی…

Read More