زندگی اور کائنات کے تقریباََ تمام ہی شعبوں میں کلاسیکیت ، جدّت اور اس قبیل کی دوسری اصطلاحیں رائج ہیں۔ انھیں بالعموم مخالف رویّے کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ کلاسیکیت اقدارِ قدیم میں یقین کرنے والوں کے لیے اگر سکّۂ رائج الوقت ہے تو جدّت اپنے عہد کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے قدم بڑھانے کا نام ہے۔ کلاسیکیت سے قریب کی ایک اصطلاح روایت بھی ہے جسے کلاسیکیت کا بدل بھی کہہ سکتے ہیں یا کم ازکم کلاسیکیت تک پہنچنے کا راستہ تو سمجھا ہی جاسکتا ہے۔ممکن ہے…
Read MoreTag: Classics
ابراہیم ذوق
قسمت ہی سے لاچار ہوں، اے ذوق! وگرنہ سب فن میں ہوں طاق ، مجھے کیا نہیں آتا
Read Moreحفیظ جونپوری
کچھ ٹھکانہ ہے دل کی وسعت کا ایک میدان ہے قیامت کا
Read Moreانشااللہ خان انشا ۔۔۔ اچھا جو خفا ہم سے ہو تم، اے صنم اچھا
اچھا جو خفا ہم سے ہو تم، اے صنم اچھا لو ہم بھی نہ بولیں گے خدا کی قسم اچھا مشغول کِیا چاہیے اِس دل کو کسی طور لے لیویں گے ڈھونڈ اور کوئی یار ہم اچھا گرمی نے کچھ آگ اور بھی سینہ میں لگائی ہر طور غرض آپ سے ملنا ہے کم اچھا اغیار سے کرتے ہو مرے سامنے باتیں مجھ پر یہ لگے کرنے نیا تم ستم اچھا ہم معتکفِ خلوتِ بت خانہ ہیں اے شیخ جاتا ہے تو جا تُو پئے طوفِ…
Read Moreاشرف علی فغاں
مجھ سے جو پوچھتے ہو تو ہر حال شکر ہے یوں بھی گزر گئی مری، ووں بھی گزر گئی
Read Moreعرفی شیرازی
نوبت بہ من افتاد، بگویید کہ دوران آرایشی از نو بکند مسند جم را
Read Moreعبدالغفور نساخ
کر کے صدقے نہ چھوڑ دیں نساخ دل کو دھڑکا ہے کیوں رہائی کا
Read Moreمحمد قلی قطب شاہ
ہوئے عاشقاں بے خبر دیکھ تجھ تجھے کون سکھلائے اے مست چھند
Read More