انشااللہ خان انشا ۔۔۔ اچھا جو خفا ہم سے ہو تم، اے صنم اچھا

اچھا جو خفا ہم سے ہو تم، اے صنم اچھا لو ہم بھی نہ بولیں گے خدا کی قسم اچھا   مشغول کِیا چاہیے اِس دل کو کسی طور لے لیویں گے ڈھونڈ اور کوئی یار ہم اچھا   گرمی نے کچھ آگ اور بھی سینہ میں لگائی ہر طور غرض آپ سے ملنا ہے کم اچھا   اغیار سے کرتے ہو مرے سامنے باتیں مجھ پر یہ لگے کرنے نیا تم ستم اچھا   ہم معتکفِ خلوتِ بت خانہ ہیں اے شیخ جاتا ہے تو جا تُو پئے طوفِ…

Read More

انشاء اللہ خان

نہ چھیڑ، اے نکہتِ بادِ بہاری! راہ لگ اپنی تجھے اٹھکیلیاں سوجھیں(سوجھی) ہیں، ہم بے زار بیٹھے ہیں

Read More

انشاء اللہ خان

بندہ اُسے جب نظر پڑا ہے بولا ہے ’’ چل اُٹھ، کدھر پڑا ہے‘‘

Read More

انشاء اللہ خاں

انشا! نشانِ قافلہ کی کچھ خبر نہ پوچھ بانگِ جرس ہے اور وہی گرد ہے سو ہے

Read More

انشاء اللہ خاں

اللہ کیا سرور ہو، انشا سے بزم میں اک بار یار پوچھے اگر خیرو عافیت

Read More